سنا ہے کوچ تو ان کا پر اس کو کیا کہیے

سنا ہے کوچ تو ان کا پر اس کو کیا کہیے

زبان خلق کو نقارۂ خدا کہیے

مسی لگا کے سیاہی سے کیوں ڈراتے ہو

اندھیری راتوں کا ہم سے تو ماجرا کہیے

ہزار راتیں بھی گزریں یہی کہانی ہو

تمام کیجیے اس کو نہ کچھ سوا کہیے

ہوا ہے عشق میں خاصان حق کا رنگ سفید

یہ قتل عام نہیں شوخئ حنا کہیے

تراب پائے حسینان لکھنؤ ہے یہ

یہ خاکسار ہے اخترؔ کو نقش پا کہیے

(681) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wajid Ali Shah Akhtar. is written by Wajid Ali Shah Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajid Ali Shah Akhtar. Free Dowlonad  by Wajid Ali Shah Akhtar in PDF.