مت سمجھنا کہ صرف تو ہے یہاں

مت سمجھنا کہ صرف تو ہے یہاں

ایک سے ایک خوب رو ہے یہاں

پر ہے بازار حسن چہروں سے

جانے کس کس کی آبرو ہے یہاں

کیسے آباد ہو یہ ویرانہ

وحشت کذب چار سو ہے یہاں

آنکھ کی پتلیوں کو غور سے دیکھ

تیری تصویر ہو بہو ہے یہاں

کیسے تاریخ لکھی جائے گی

صرف تلوار اور گلو ہے یہاں

تو کہاں ہے خبر نہیں اے دوست

رات دن تیری گفتگو ہے یہاں

جھانکتا کون ہے گریباں میں

آئینہ کس کے رو بہ رو ہے یہاں

مقتل آرزو ہے دل واجدؔ

ہر تمنا لہو لہو ہے یہاں

(1004) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wajid Ameer. is written by Wajid Ameer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajid Ameer. Free Dowlonad  by Wajid Ameer in PDF.