لہولہان سمندر بھی دیکھنا ہے ابھی

لہولہان سمندر بھی دیکھنا ہے ابھی

بریدہ حلق پہ خنجر بھی دیکھنا ہے ابھی

ابھی سے دشت بلا سے فراغتیں کیسی

بلند ہوتا ہوا سر بھی دیکھنا ہے ابھی

مصالحت کہاں ہوگی سپاہ شام کے ساتھ

زباں کی نوک پہ خنجر بھی دیکھنا ہے ابھی

نمیدہ چشم مسافت کی انتہا بھی نہیں

اداس نسل کو زد پر بھی دیکھنا ہے ابھی

تمہارے خواب مری انگلیوں سے باہر ہیں

تمہارے خواب کو چھوکر بھی دیکھنا ہے ابھی

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wajid Qureshi. is written by Wajid Qureshi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajid Qureshi. Free Dowlonad  by Wajid Qureshi in PDF.