شغل بہتر ہے عشق بازی کا

شغل بہتر ہے عشق بازی کا

کیا حقیقی و کیا مجازی کا

ہر زباں پر ہے مثل شانہ مدام

ذکر تجھ زلف کی درازی کا

آج تیری بھواں نے مسجد میں

ہوش کھویا ہے ہر نمازی کا

گر نئیں راز عشق سوں آگاہ

فخر بے جا ہے فخر رازی کا

اے ولیؔ سرو قد کو دیکھوں گا

وقت آیا ہے سرفرازی کا

(859) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Mohammad Wali. is written by Wali Mohammad Wali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Mohammad Wali. Free Dowlonad  by Wali Mohammad Wali in PDF.