اے ہم نفس اس زلف کے افسانے کو مت چھیڑ

اے ہم نفس اس زلف کے افسانے کو مت چھیڑ

بس سلسلہ جنباں نہ ہو دیوانے کو مت چھیڑ

جس رنگ سے ہے دل میں مرے عشق رخ یار

ناصح نہ ہو دیوانہ پری خانے کو مت چھیڑ

وہ شمع مجالس تو ہے فانوس میں روشن

اے عشق تو مجھ سوختہ پروانے کو مت چھیڑ

تو آپ ہے پیماں شکن اس دور میں ساقی

کہتا ہے مجھے بزم میں پیمانے کو مت چھیڑ

تروار سے کیا ہم کو ڈراتا ہے میاں جا

یاں آپ سے موجود ہیں مر جانے کو مت چھیڑ

ہمدم نہ کہہ اس وقت کہ بوسے کی طلب کر

مجلس میں مجھے گالیاں دلوانے کو مت چھیڑ

منظور اگر چھیڑ ہنسی کی ہے تو پیارے

ہوتے محبؔ اپنے کے تو بیگانے کو مت چھیڑ

(512) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waliullah Muhib. is written by Waliullah Muhib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waliullah Muhib. Free Dowlonad  by Waliullah Muhib in PDF.