تروار کھینچ ہم کو دکھاتے ہو جب نہ تب

تروار کھینچ ہم کو دکھاتے ہو جب نہ تب

کیا مر رہے جواں کو ستاتے ہو جب نہ تب

تقصیر ہم سے کون سی ایسی ہوئی وقوع

منہ پر جو ہاتھ میرے دھراتے ہو جب نہ تب

از بس مزاج ہم سے تمہارا کشیدہ ہے

آزردہ بات میں ہوئے جاتے ہو جب نہ تب

اب تو رکھا ہے کاٹ ہمارا یہ آپ نے

غیروں سے مل پتنگ اڑاتے ہو جب نہ تب

اک بات کا ہماری بتنگڑ بناتے ہو

سو جھوٹ سچ کو اپنے چھپاتے ہو جب نہ تب

اے واعظو یہ کیا تمہیں بکواس لگ گئی

میری سنو تم اپنی ہی گاتے ہو جب نہ تب

ہم درد دل کہیں تو جواب اس مزے سے دو

قصہ محبؔ یہ کس کو سناتے ہو جب نہ تب

(582) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waliullah Muhib. is written by Waliullah Muhib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waliullah Muhib. Free Dowlonad  by Waliullah Muhib in PDF.