خلش سکوں کا مداوا نہیں تو کچھ بھی نہیں

خلش سکوں کا مداوا نہیں تو کچھ بھی نہیں

شکست ساز میں نغمہ نہیں تو کچھ بھی نہیں

جسے زمانہ کہے اضطراب کا عالم

وہ زندگی کا سہارا نہیں تو کچھ بھی نہیں

سرود بانگ مؤذن نہیں دلیل سحر

مژہ پہ صبح کا تارا نہیں تو کچھ بھی نہیں

ہوا کریں ترے کان آشنائے شور جرس

سفر کا دل میں ارادہ نہیں تو کچھ بھی نہیں

یہ مانا قلب زمیں تک تری پہنچ ہے مگر

تلاش اوج ثریا نہیں تو کچھ بھی نہیں

ہمارے بتکدۂ دل میں ڈھونڈ تو زاہد

یہیں کہیں ترا کعبہ نہیں تو کچھ بھی نہیں

(617) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.