شیشہ اس کا عجیب ہے خود ہی

شیشہ اس کا عجیب ہے خود ہی

وہ ہمارا رقیب ہے خود ہی

جان کر ہم نہیں لگاتے دل

دل سے ہر بت قریب ہے خود ہی

ہم کو حاجت نہیں نقیبوں کی

شعر اپنا نقیب ہے خود ہی

کوئی ہم کو صلیب کیا دے گا

فن ہمارا صلیب ہے خود ہی

شاعری کوئی خود نہیں منحوس

شعرگو بد نصیب ہے خود ہی

ملک کو مال وقف مت جانو

قوم اپنی غریب ہے خود ہی

تم سکھاؤگے وامقؔ اس کو ادب

ہر پری وش ادیب ہے خود ہی

(600) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.