ایک اشارے میں بدل جاتا ہے میخانے کا نام

ایک اشارے میں بدل جاتا ہے میخانے کا نام

چشم ساقی تیری گردش سے ہے پیمانے کا نام

پہلے تھا موج بہاراں دل کے لہرانے کا نام

مسکن برق تپاں ہے اب تو کاشانے کا نام

آس جس کی ابتدا تھی یاس جس کی انتہا

اے دل ناکام کیا ہو ایسے افسانے کا نام

رنگ لا کر ہی رہا آخر محبت کا اثر

آج تو ان کی زباں پر بھی ہے دیوانے کا نام

آسماں پر برق گلشن میں صبا دریا میں موج

جس جگہ دیکھو نیا ہے زلف لہرانے کا نام

موت ہو یا وہ ہوں دونوں ہیں علاج درد دل

وائے قسمت ایک بھی لیتا نہیں آنے کا نام

زلف مشکیں لالہ رخ گل پیرہن مست بہار

موسم گل ہے تمہارے بام پر آنے کا نام

عشق کی تصویر کا یہ دوسرا رخ ہے وقارؔ

شمع جلتی ہے مگر ہوتا ہے پروانے کا نام

(665) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waqar Bijnori. is written by Waqar Bijnori. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waqar Bijnori. Free Dowlonad  by Waqar Bijnori in PDF.