زہر کے گھونٹ پی رہے ہیں ہم

زہر کے گھونٹ پی رہے ہیں ہم

تیری نظروں میں جی رہے ہیں ہم

خوب ہے سوزن مژہ بھی تری

دل کے زخموں کو سی رہے ہیں ہم

گھر تو گھر سر دئے ہیں غربت میں

دشت میں بھی سخی رہے ہیں ہم

شوخ ہوں میکدے ہوں محفلیں ہوں

ہر جگہ متقی رہے ہیں ہم

تیرے کوچے کی گفتگو ہے فضول

تیرے تو دل میں بھی رہے ہیں ہم

پیش خدمت ہیں کوثر و تسنیم

کشتۂ تشنگی رہے ہیں ہم

دے دئے روٹیوں سمیت شتر

مفلسی میں غنی رہے ہیں ہم

نفس کے شر سے حلمؔ بچ کے رہو

مدتوں سے دکھی رہے ہیں ہم

(535) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waqar Hilm Syed Naglavi. is written by Waqar Hilm Syed Naglavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waqar Hilm Syed Naglavi. Free Dowlonad  by Waqar Hilm Syed Naglavi in PDF.