گئی ہے شام ابھی زخم زخم کر کے مجھے

گئی ہے شام ابھی زخم زخم کر کے مجھے

اب اور خواب نہیں دیکھنے سحر کے مجھے

ہوں مطمئن کہ ہوں آسودۂ غم جاناں

مجال کیا کہ خوشی دیکھے آنکھ بھر کے مجھے

کہاں ملے گی بھلا اس ستم گری کی مثال

ترس بھی کھاتا ہے مجھ پر تباہ کر کے مجھے

میں رہ نہ جاؤں کہیں تیرا آئینہ بن کر

یہ دیکھنا نہیں اچھا سنور سنور کے مجھے

ان آنسوؤں سے بھلا میرا کیا بھلا ہوگا

وہ میرے بعد جو رویا بھی یاد کر کے مجھے

کھلا بھی اب در زنداں تو جاؤں گا میں کہاں

کہ راستے ہی نہیں یاد اپنے گھر کے مجھے

ہنر وری فقط اعزاز بخش کب ہے وقارؔ

چکانے پڑتے ہیں کچھ قرض بھی ہنر کے مجھے

(577) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waqar Manvi. is written by Waqar Manvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waqar Manvi. Free Dowlonad  by Waqar Manvi in PDF.