نقیب بخت سارے سو چکے ہیں

نقیب بخت سارے سو چکے ہیں

بالآخر بے سہارے سو چکے ہیں

کسی سے خواب میں ملنا ہے شاید

کہ وہ گیسو سنوارے سو چکے ہیں

مجھے بھی خود سے وحشت ہو رہی ہے

سبھی جذبے تمہارے سو چکے ہیں

کئی مایوس ماہی گیر آخر

سمندر کے کنارے سو چکے ہیں

شب تنہائی جوں توں کٹ رہی ہے

غم فرقت کے مارے سو چکے ہیں

مقفل پھر سے کر لو کوٹھری کو

سحرؔ سو جاؤ تارے سو چکے ہیں

(525) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waqar Sahar. is written by Waqar Sahar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waqar Sahar. Free Dowlonad  by Waqar Sahar in PDF.