میں اس امید پہ ڈوبا کہ تو بچا لے گا

میں اس امید پہ ڈوبا کہ تو بچا لے گا

اب اس کے بعد مرا امتحان کیا لے گا

یہ ایک میلہ ہے وعدہ کسی سے کیا لے گا

ڈھلے گا دن تو ہر اک اپنا راستہ لے گا

میں بجھ گیا تو ہمیشہ کو بجھ ہی جاؤں گا

کوئی چراغ نہیں ہوں کہ پھر جلا لے گا

کلیجہ چاہئے دشمن سے دشمنی کے لئے

جو بے عمل ہے وہ بدلہ کسی سے کیا لے گا

میں اس کا ہو نہیں سکتا بتا نہ دینا اسے

لکیریں ہاتھ کی اپنی وہ سب جلا لے گا

ہزار توڑ کے آ جاؤں اس سے رشتہ وسیمؔ

میں جانتا ہوں وہ جب چاہے گا بلا لے گا

(627) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.