مفرور کبھی خود پر شرمندہ نظر آئے

مفرور کبھی خود پر شرمندہ نظر آئے

ممکن ہے چھپا چہرہ آئندہ نظر آئے

واللہ شرافت کیا اسلاف نے پائی تھی

گردش میں رہے لیکن تابندہ نظر آئے

قرباں جو ہوئے حق پر کب موت انہیں آئی

صدیوں کے تسلسل میں وہ زندہ نظر آئے

خورشید مقدر کے بجھنے سے بجھے کب ہم

ظلمت میں ستاروں سے رخشندہ نظر آئے

لگتا ہے جدا سب سے کردار وسیمؔ اس کا

وہ شہر محبت کا باشندہ نظر آئے

(644) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Malik. is written by Waseem Malik. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Malik. Free Dowlonad  by Waseem Malik in PDF.