سو جاؤں پر کیسے سویا جا سکتا ہے

سو جاؤں پر کیسے سویا جا سکتا ہے

اس کو بند آنکھوں سے دیکھا جا سکتا ہے

پانی پر تصویر بنائی جا سکتی ہے

اس کا نام ہوا پر لکھا جا سکتا ہے

اب میں جتنی چاہوں خاک اڑا سکتا ہوں

جتنا چاہوں اتنا رویا جا سکتا ہے

سادہ دل دیہاتی تھا سو مان گیا میں

حالانکہ اس گھر تک رکشا جا سکتا ہے

کیا ہم پہلے جیسے بھائی بن سکتے ہیں

اک چولھے پر بیٹھ کے کھایا جا سکتا ہے

(680) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Tashif. is written by Waseem Tashif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Tashif. Free Dowlonad  by Waseem Tashif in PDF.