کبھی درد آشنا تیرا بھی قلب شادماں ہوگا

کبھی درد آشنا تیرا بھی قلب شادماں ہوگا

کبھی نام خدا تو بھی تو اے کم سن جواں ہوگا

نہیں معلوم ان کی جلوہ گہ میں کیا سماں ہوگا

نظر جب کامراں ہوگی تو اے دل تو کہاں ہوگا

وہی اک سانس مدہوش حیات جاوداں ہوگا

جو آہ سرد بن کر سوز غم کا ترجماں ہوگا

لرز جائیں گے یہ مظلومی دل کے تماشائی

اگر یہ خاک کا تو وہ کبھی آتش فشاں ہوگا

جو سوز دل سے مضطر ہو کے آئے گا سر مژگاں

تو خورشید قیامت میرا اشک خونچکاں ہوگا

ستارے بن کے چمکیں گے دل برباد کے ذرے

یہ دل برباد ہو کر بھی دلیل کارواں ہوگا

(586) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wasif Dehlvi. is written by Wasif Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wasif Dehlvi. Free Dowlonad  by Wasif Dehlvi in PDF.