تری الفت میں جتنی میری ذلت بڑھتی جاتی ہے

تری الفت میں جتنی میری ذلت بڑھتی جاتی ہے

قسم ہے رب عزت کی کہ عزت بڑھتی جاتی ہے

خدایا خیر ہو معمور ہائے ربع مسکیں کی

کہ اب دل کھول کر رونے کی عادت بڑھتی جاتی ہے

کسی کو یاد کر کے ایک دن خلوت میں رویا تھا

نہیں معلوم کیوں جب سے ندامت بڑھتی جاتی ہے

کہاں طاقت سنانے کی کسے فرصت ہے سننے کی

کہ مجمل ہوتے ہوتے بھی حکایت بڑھتی جاتی ہے

کہاں میں اور کہاں تیری نگاہ لطف اے ساقی

خدا جانے یہ کیوں مجھ پر عنایت بڑھتی جاتی ہے

یہ میرا شیشۂ دل ہے خزف ریزہ نہیں ہمدم

شکستہ جس قدر ہوتا ہے قیمت بڑھتی جاتی ہے

ادھر تحسین آرائش کی خواہش حسن خود بیں کو

یہاں جذبات پنہاں کی حفاظت بڑھتی جاتی ہے

غضب کا جذب ہے واصفؔ نگاہ مست میں اس کی

منازل قطع ہوتے ہیں عزیمت بڑھتی جاتی ہے

(676) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wasif Dehlvi. is written by Wasif Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wasif Dehlvi. Free Dowlonad  by Wasif Dehlvi in PDF.