ستارہ تو کبھی کا جل بجھا ہے

ستارہ تو کبھی کا جل بجھا ہے

یہ آنسو سا تری پلکوں پہ کیا ہے

درختوں کو تو چپ ہونا تھا اک دن

پرندوں کو مگر کیا ہو گیا ہے

دھنک دیوار کے رستے میں حائل

وگرنہ جست بھر کا فاصلہ ہے

اسے بند آنکھ سے میں دیکھ تو لوں

مگر پھر عمر بھر کا فاصلہ ہے

چلو اپنی بھی جانب اب چلیں ہم

یہ رستہ دیر سے سونا پڑا ہے

(515) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.