تمہیں خبر بھی نہ ملی اور ہم شکستہ حال

تمہیں خبر بھی نہ ملی اور ہم شکستہ حال

تمہارے قدموں کی آندھی میں ہو گئے پامال

ترے بدن کی مہک نے سلا دیا تھا مگر

ہوا کا اندھا مسافر چلا انوکھی چال

وہ ایک نور کا سیلاب تھا کہ اسی کا سفر

وہ ایک نقطۂ موہوم تھا کہ یہ بد حال

عجیب رنگ میں وارد ہوئی خزاں اب کے

دمکتے ہونٹ سلگتی نظر دہکتے گال

ترے کرم کی تو ہر سو مہکتی برکھا تھی

ہمیں تھے جن کو ہوا بھیگا پیرہن بھی وبال

(588) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.