درماندہ

رس بھرا لمحہ

نہ جانے کن کٹھن راہوں سے ہو کر

آج میرے تن کے اس اندھے نگر میں

ایک پل مہماں ہوا

رس بھرا لمحہ

سمے کی شاخ سے ٹوٹا

میری پھیلی ہوئی جھولی میں گر کر

آج میرا ہو گیا

یک بیک

قرنوں کے ٹھہرے کارواں نے جھرجھری لی چل پڑا

رس بھرے لمحے کا محمل

اونٹنی کی پشت پر مچلا

سنہری گھنٹیوں نے چیخ کر مجھ سے کہا

تو رہ گیا

(584) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.