رات بھر اک صدا

تیز تلوار کی دھار ایسی صدا

قطرہ قطرہ مرے خون میں

پگھلے سے کے مانند گرتی رہی

میری رگ رگ میں گھل کر بکھرتی رہی

اور پھرے ہوئے تند ذروں کی صورت

مرے جسم میں دوڑتی جھنجھناتی پھری

صبح ہونے کو ہے

کوئی دم میں یہ زخموں بھری رات کی گرم چادر

اجالے کے صابن میں دھل کر نکھر آئے گی

ہر طرف نرم و نازک سی خوشیوں کے چھینٹے

کواڑوں کو چھیڑیں گے سلائیں گے

پھول کھل جائیں گے

قہقہوں چہچہوں کی جوالا

سیاہی کے دھبوں کو کھا جائے گی

سوچتا ہوں

یہ اک تیز سی دھار ایسی چمکتی صدا

جس کی کرچیں مری ایک اک رگ میں

پنجوں کو گاڑے کھڑی ہیں

کہاں جائے گی

اتنی صدیوں کے بن باس کو جھیل کر

اپنے گھر آئی ناری سے اب کس طرح میں کہوں

جاؤ

یہ گھر تو خوشیوں کی رانی کا گھر ہے

(538) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.