تجھے بھی یاد تو ہوگا

کبھی ہوا

اک جھونکا ہے جو

دیواروں کو پھاند کے اکثر

ہلکی سی ایک چاپ میں ڈھل کر

صحن میں پھرتا رہتا ہے

کبھی ہوا

اک سرگوشی ہے

جو کھڑکی سے لگ کر پہروں

خود سے باتیں کرتی ہے

کبھی ہوا

وہ موج صبا ہے

جس کے پہلے ہی بوسے پر

ننھی منی کلیوں کی

نندیا سے بوجھل

سوجی آنکھیں کھل جاتی ہیں

کبھی ہوا

اب کیسے بتائیں

ہوا کے روپ تو لاکھوں ہیں

پر اس کا وہ اک روپ

تجھے بھی یاد تو ہوگا

جب سناٹے

پوری پوری ٹوٹ گرے تھے

چاپ کے پاؤں

اکھڑ گئے تھے

سرگوشی پر

کتنی چیخیں جھپٹ پڑی تھیں

اور پھولوں کی آنکھوں سے

شبنم کی بوندیں

فرش زمیں پر

چاروں جانب بکھر گئی تھیں

(603) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wazir Agha. is written by Wazir Agha. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wazir Agha. Free Dowlonad  by Wazir Agha in PDF.