روبرو بت کے دعا کی بھول ہو جائے تو پھر

روبرو بت کے دعا کی بھول ہو جائے تو پھر

اور پھر وہ ہی دعا مقبول ہو جائے تو پھر

میں بڑھاؤں ہاتھ جس کانٹے کی جانب شوق سے

ہاتھ میں آ کر وہ کانٹا پھول ہو جائے تو پھر

بادبانوں پر ہوا ہو مہرباں اور دفعتاً

ٹکڑے ٹکڑے ناؤ کا مستول ہو جائے تو پھر

نفرتیں بے زاریاں بغض و تعصب دشمنی

زندگی کا بس یہی معمول ہو جائے تو پھر

قاتلوں کو کر دیا جائے بری الزام سے

واجب تعزیر خود مقتول ہو جائے تو پھر

لمحہ لمحہ منزلیں ہوتی چلی جائیں بعید

اور قسمت راستے کی دھول ہو جائے تو پھر

حال دل اپنا بیاں کرنے کی خواہش ہے مگر

کچھ توجہ آپ کی مبذول ہو جائے تو پھر

(885) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ru-ba-ru But Ke Dua Ki Bhul Ho Jae To Phir In Urdu By Famous Poet Yaqoob Tasawwur. Ru-ba-ru But Ke Dua Ki Bhul Ho Jae To Phir is written by Yaqoob Tasawwur. Enjoy reading Ru-ba-ru But Ke Dua Ki Bhul Ho Jae To Phir Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yaqoob Tasawwur. Free Dowlonad Ru-ba-ru But Ke Dua Ki Bhul Ho Jae To Phir by Yaqoob Tasawwur in PDF.