تیری آنکھوں سے ملی جنبش مری تحریر کو

تیری آنکھوں سے ملی جنبش مری تحریر کو

کر دیا میں نے مکمل خواب کی تعبیر کو

جب محبت کی کہانی لب پہ آتی ہے کبھی

وہ برا کہتے ہیں مجھ کو اور میں تقدیر کو

اف رے یہ شور سلاسل نیند سب کی اڑ گئی

دو رہائی آ کے تم پا بستۂ زنجیر کو

یہ عرق آلودہ پیشانی یہ رنج و اضطراب

دیکھ جا آ کر شکست عشق کی تصویر کو

زندگی یوں ان کے قدموں پر نچھاور میں نے کی

جیسے پروانہ جلا دے نور پر تقدیر کو

اے مرے معصوم قاتل اتنی مہلت دے مجھے

چوم لوں آنکھوں سے اپنی برہنہ شمشیر کو

جس نے چاہت کے تجسس میں گنوا دی زندگی

وہ کہاں توڑے گا تشنہؔ ظلم کی زنجیر کو

(959) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Teri Aankhon Se Mili Jumbish Meri Tahrir Ko In Urdu By Famous Poet Yogendra Bahal Tishna. Teri Aankhon Se Mili Jumbish Meri Tahrir Ko is written by Yogendra Bahal Tishna. Enjoy reading Teri Aankhon Se Mili Jumbish Meri Tahrir Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yogendra Bahal Tishna. Free Dowlonad Teri Aankhon Se Mili Jumbish Meri Tahrir Ko by Yogendra Bahal Tishna in PDF.