نوحہ

زیست اور موت کی سرد و ویران سی

دو قیامت نما سرحدیں

اور پہلو میں ان سرحدوں کے

وہ دھندلی سی بجھتی ہوئی اک لکیر

جس کی دہلیز پر آخری سانس لیتے ہوئے

روٹھ کر ہم سے کوئی

جو اس مختصر فاصلے سے گزر جائے گا

لوٹ کر وہ نہیں آئے گا

سرد راتوں میں ہم اس کو آواز دیں تو جواباً ہمیں

گونج کی صورت اپنی ہی آواز آتی رہے گی

موت کے سرد ہونٹوں پہ جنبش نہ ہوگی

پر انہیں سرد تاریک راتوں کے سینے پہ تم دیکھنا

کل ہمیں اک ستارا چمکتا نظر آئے گا

اور خاموشیوں میں ہمیں جا بجا ایک آہٹ سی محسوس ہوگی

(856) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nauha In Urdu By Famous Poet Yusuf Rahat. Nauha is written by Yusuf Rahat. Enjoy reading Nauha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Yusuf Rahat. Free Dowlonad Nauha by Yusuf Rahat in PDF.