ویراں تھی رات چاند کا پتھر سیاہ تھا

ویراں تھی رات چاند کا پتھر سیاہ تھا

یا پردۂ نگاہ سراسر سیاہ تھا

ٹوٹے ہوئے مکاں کی ادا دیکھتا کوئی

سر سبز تھی منڈیر کبوتر سیاہ تھا

میں ڈوبتا جزیرہ تھا موجوں کی مار پر

چاروں طرف ہوا کا سمندر سیاہ تھا

نشہ چڑھا تو روشنیاں سی دکھائی دیں

حیران ہوں کہ موت کا ساغر سیاہ تھا

وہ خواب تھا کہ واہمہ بس اتنا یاد ہے

باہر سفید و سرخ تھا اندر سیاہ تھا

چمکا کہیں نہ ریت کا ذرہ بھی رات بھر

صحرائے انتظار برابر سیاہ تھا

اس طرح بادلوں کی چھتیں چھائی تھیں ظفرؔ

سہمی ہوئی زمین تھی منظر سیاہ تھا

(1002) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Viran Thi Raat Chand Ka Patthar Siyah Tha In Urdu By Famous Poet Zafar Iqbal. Viran Thi Raat Chand Ka Patthar Siyah Tha is written by Zafar Iqbal. Enjoy reading Viran Thi Raat Chand Ka Patthar Siyah Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zafar Iqbal. Free Dowlonad Viran Thi Raat Chand Ka Patthar Siyah Tha by Zafar Iqbal in PDF.