چراغ کشتہ سے قندیل کر رہا ہے مجھے

چراغ کشتہ سے قندیل کر رہا ہے مجھے

وہ دست غیب جو تبدیل کر رہا ہے مجھے

یہ میرے مٹتے ہوئے لفظ جو دمک اٹھے ہیں

ضرور وہ کہیں ترتیل کر رہا ہے مجھے

میں جاگتے میں کہیں بن رہا ہوں از سر نو

وہ اپنے خواب میں تشکیل کر رہا ہے مجھے

حریم ناز اور اک عمر بعد میں لیکن

یہ اختصار جو تفصیل کر رہا ہے مجھے

بدن پہ تازہ نشاں بن رہے ہیں جیسے کوئی

مرے غیاب میں تحویل کر رہا ہے مجھے

بدل رہے ہیں مرے خد و خال ترکؔ ابھی

مسلسل آئینہ تاویل کر رہا ہے مجھے

(912) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Charagh-e-kushta Se Qindil Kar Raha Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Zia-ul-Mustafa Turk. Charagh-e-kushta Se Qindil Kar Raha Hai Mujhe is written by Zia-ul-Mustafa Turk. Enjoy reading Charagh-e-kushta Se Qindil Kar Raha Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Zia-ul-Mustafa Turk. Free Dowlonad Charagh-e-kushta Se Qindil Kar Raha Hai Mujhe by Zia-ul-Mustafa Turk in PDF.