احسن اللہ ، مزدور صدر پاکستان ٹوبیکو کمپنی خطاب کررہے ہیں

تباہ و برباد ہو جاہیں گے انکے بچے، ان کی کمپنیاں سینکڑوں میں بند ہو جائیں گی، اگر ان پر ٹیکس لگا دیا گیا تو سن لیں، لوکل کمپنیاں یہ بوجھ پانچ منٹ برداشت نہیں کر پائیں گی بھی۔
میرے بھائیوں زمینداروں، مزدوروں، خدا کے لئے یہاں آنا ایک عام روٹین یا رسم و رواج نہیں سمجھیں، یہ بہت اہم مسئلہ ہے۔ ہمارے مزدوروں اور زمینداروں کی تباہی کے لئے ایک بڑا منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔مزدور اور زمیندار کے بچوں کے مستقبل کی تباہی کا بڑا منصوبہ ۔ انہوں نے ایجنٹ پالے ہوئے ہیں ہر جگہ مختلف شکلوں میں۔ یہ لوگ زمینداروں میں یہ بات پھیلا رہے ہیں کہ آپ کو کیا مسئلہ ہے، ٹیکس آپ پر نہیں لگے گا، یہ تو بڑی کمپنیوں کا مقابلہ ہے۔ ارے ظالمو، ان سرمایہ داروں کی ہم نے پوری زندگی خدمت کی، اس خدمت کے ہم نے پیسے لئے اور وہی پیسے ہم نے اپنے بچوں کے مستقبل کے لئے استعمال کئے، تم لوگ مقابلہ کر رہے ہو جیسے ہم مکھی مچھر جیسے ہوں۔ آپ لوگوں کی پرواہ بھی نہیں کرتے، آپ میں اتنا احساس بھی نہیں ہے۔


حکومت کو اس بات کا پتہ نہیں ہے۔ کسان بورڈ کو بھی پتہ نہیں ہے۔ انٹرنیشنل ہائی لیول کمپنیوں نے باہر سے، یا اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ایک خاص منصوبے کے لئے رشوت دی اور کہا کہ ٹیکس لگا دیں ہم برداشت کر سکتے ہیں۔
یہ لوگ اپنے مزدور یا ٹھیکیدار جو کانٹریکٹ کے نام پر رکھے ہوئے ہیں ، یہ تو ان کو بھی کچھ نہیں مانتے۔ ان کی یونین کو نہیں مانتے۔ ان کے لیبر لاز کو نہیں مانتے۔ پاکستان آئین نے جو اجاز ت اور حقوق دئے ہیں ان کو بھی نہیں مانتے۔ کھلم کھلا بد معاشی کر رہے ہیں۔
آپ آج یہ سیاسی اور سرمایہ داری رشوت استعمال کر لوگے۔ پاکستان کے خزانے کے ساتھ دھوکہ مکاری کر لوگے۔ مگر یہ پائے دار نہیں ہوگا۔ اس کا رزلٹ برا ہو گا۔ اس کا فائدہ حکومت کوبھی نہیں ہوگا۔لاکھوں لوگ جب سڑک پے آ جائیں گے تو پانچ سو روپے ٹیکس لینے کے بجائے اربوں کھربوں کا ان کا نقصان ہو گا پھر بھی مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ میری حکومت، عمران خان، کسان بورڈ ، ایم۔پی۔اییز اور تمام بڑے عہدیداروں سے درخواست ہے فریاد ہے، غریب زمیندار اور مزدور کی طرف سے یہ درخواست ہے کہ براہ مہربانی یہ پانچ سو روپے میرے بچوں کی تباہی کا ٹکٹ ہے۔ میرے بچوں اور ان کی تعلیم اور مستقبل تباہ کرنے کے لئے ایک منصوبہ ہے۔
تم اپنے کمپنی مزدوروں کو بنیادی حق نہیں دے رہے۔ انسان کی جو بنیادی ضرورت ہے وہ نہیں دے رہے۔

Your Comments/Thoughts ?