ہم پانچ سو روپے ٹیکس ماننے سے انکار کرتے ہیں - تمباکو زمیندار

ہم اعلان کرتے ہیں انٹیلی جنس ادارے بھی موجود ہیں، کوئی نکلے یا نا نکلے، زمیندار اپنے حق کے لئے نکلے گا۔ سب اضلاع کے زمیندار اپنے حق کے لئے نکلیں گے۔ یہ جو اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے ہیں یہ کہیں اور سے آئے ہوئے نہیں ہیں یہ ہمارے اپنے ہی لوگ ہیں۔ یہ اگر ہم کو چھوڑ دیں گے تو ہم انکو  چھوڑ دینگے۔ اگر انہوں نے ہمیں پرایا سمجھا تو ہم انکو پرایا سمجھ لیں گے۔ ہم آپ لوگوں سے پھر کسی طرح  راضی نہیں ہونگے۔ میں تم سے اپنا حق مانگوں گا۔ اگر میرے سامنے آنے کی کوشش کی تو اچھا نہیں ہوگا۔ 


اس سے پہلے کہ ہم ٹیبل پہ بات ختم کریں، مزاکرات سے بات ختم کریں،میں سب سے کہہ رہا ہوں، ابھی بارہ تاریخ میں کچھ دن ہیں۔ 

زمیندار کو اس کا حق دیا جائے۔ تمباکو کو فصل کا درجہ دیا جائے۔زمینداروں پر رحم کر کہ ٹوبیکو بورڈ کو پشاور لایا جائے۔

پھر میں زمینداروں کو کہتا ہوں کہ اگر آج یہ لوگ ہمارہ ساتھ نہیں دینگے، ہماری مدد نہیں کریں گے،  ہمارے لئے آواز نہیں اٹھائیں گے تو میں دیکھتا ہوں اگلے الیکشن میں   میں آپ لوگوں کا ایمان دیکھوں گا۔ پھر میں دیکھوں گا  یہ لوگ کیسے زمیندار سے ووٹ مانگتے ہیں۔ اور کیسے گھس سکتے  ہیں یہ زمینداروں کی گلیوں میں ووٹ مانگنے۔  میں دیکھ رہا ہوں مردان میں اور ماقی تمام اضلاع میں  کہ  زمیندار سے زیادہ عزت دار آدمی کوئی بھی نہیں ہے۔ سب سے زیادہ ووٹ دینے والے زمیندار ہیں۔ میں انکو کہتا ہوں زمیندار نے تم کو ووٹ دیا ہے انکا  تم پر حق بنتا ہے۔  یہ آپ لوگوں کے لئے امتحان ہے۔ کہ ہمارے حق کے لئے آواز اٹھائیں۔ جو ٹیکس ہم پر لگا ہے،  جو اڈوانس ٹیکس کے نام پر پانچ سو روپے لگے ہیں،  اسے ہم ماننے سے انکار کرتے ہیں۔ اس ٹیکس کے حوالے سے،   اس کے خلاف ہمارے ساتھ مل کر آواز اٹھائیں۔ حکومت نے جو بجٹ میں ٹیکس کی تجویز پیش کی ہے اسے ختم کیا جائے۔ ڈیلرز کو چاہئے اس کڑے وقت میں ہمارا ساتھ دیں۔

اور سب سے بڑی بات، یہ جو علاقہ  ٹوبیکو  بیلٹ ہے،  اس علاقے کی سیاسی جماعتیں ہمارے ساتھ کھڑی ہوں،  سیاسی جماعتوں کے نمائندے ہمارے ساتھ مل کے کھڑے ہو جائیں  جو  قومی اسمبلی میں بیٹھے ہیں اور سینٹ کے ہیں۔  جو صوبائی اسمبلی میں ہیں وہ سب نمائندے بھی ہمارے ساتھ کھڑے ہو جائیں۔ تمباکو کے حوالے سے جو پالیسی ملٹی نیشنل کمپنیوں نے ہمارے ملک میں بنائی ہوئی ہے اسے ختم کیا جائے۔ میں ایک اور بات بتانا چاہتا ہوں  کہ زمیندار کی اس وقت کیا پوزیشن ہے۔ ابھی  تک  پی۔ٹی۔بی   نے تمباکو کا ریٹ لانچ نہیں کیا ہے۔ بھٹی شروع ہو چکی ہے۔ مہینے بعد پرچیزنگ ہونی ہے مگر باقائدہ ریٹ مقرر نہیں کیا۔   ہم اس اسٹیج  سے اعلان کرتے ہیں ،  ہمارے ایک کلو تمباکو پر اس وقت کم از کم خرچ   دو سو اسی  روپے آ رہا ہے۔ یہ جو   آپ لوگوں نے تجویز کیا ہے  دو سو تین  روپے  اسے ہم بالکل نہیں مانتے۔ اس کاسٹ پے ہم پروڈکشن کرنے پر تیار نہیں ہیں۔

Your Comments/Thoughts ?