وہاں شاید کوئی بیٹھا ہوا ہے

وہاں شاید کوئی بیٹھا ہوا ہے

ابھی کھڑکی میں اک جلتا دیا ہے

مرا دل بھی عجب خالی ویا ہے

کسی کی یاد نے جس کو بھرا ہے

پرندے شاخ سے لپٹے ہوئے ہیں

یہ کیسا خوف خیمہ زن ہوا ہے

مری خاموشیوں کی جھیل میں پھر

کسی آواز کا پتھر گرا ہے

محبت کا مقدر دیکھتے ہو

ہوا نے کچھ تو پانی پر لکھا ہے

اسی پر کھل رہے ہیں سارے موسم

جو اپنے گھر سے باہر آ گیا ہے

چراغو اب ذرا اپنی سناؤ

ہوا کا کام پورا ہو چکا ہے

محبت پھر وہیں لے آئی عادلؔ

یہ جنگل بارہا دیکھا ہوا ہے

(1623) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wahan Shayad Koi BaiTha Hua Hai In Urdu By Famous Poet Aadil Raza Mansoori. Wahan Shayad Koi BaiTha Hua Hai is written by Aadil Raza Mansoori. Enjoy reading Wahan Shayad Koi BaiTha Hua Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aadil Raza Mansoori. Free Dowlonad Wahan Shayad Koi BaiTha Hua Hai by Aadil Raza Mansoori in PDF.