دن کے سینے پہ شام کا پتھر

دن کے سینے پہ شام کا پتھر

ایک پتھر پہ دوسرا پتھر

یہ سنا تھا کہ دیوتا ہے وہ

میرے حق ہی میں کیوں ہوا پتھر

دائرے بنتے اور مٹتے تھے

جھیل میں جب کبھی گرا پتھر

اب تو آباد ہے وہاں بستی

اب کہاں تیرے نام کا پتھر

ہو گئے منزلوں کے سب راہی

دے رہا ہے کسے صدا پتھر

سارے تارے زمیں پہ گر جاتے

زور سے میں جو پھینکتا پتھر

نام نے کام کر دکھایا ہے

سب نے دیکھا ہے تیرتا پتھر

تو اسے کیا اٹھائے گا عادلؔ

میرؔ تک سے نہ اٹھ سکا پتھر

(1589) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Din Ke Sine Pe Sham Ka Patthar In Urdu By Famous Poet Aadil Raza Mansoori. Din Ke Sine Pe Sham Ka Patthar is written by Aadil Raza Mansoori. Enjoy reading Din Ke Sine Pe Sham Ka Patthar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aadil Raza Mansoori. Free Dowlonad Din Ke Sine Pe Sham Ka Patthar by Aadil Raza Mansoori in PDF.