باہر بھی اب اندر جیسا سناٹا ہے

باہر بھی اب اندر جیسا سناٹا ہے

دریا کے اس پار بھی گہرا سناٹا ہے

شور تھمے تو شاید صدیاں بیت چکی ہیں

اب تک لیکن سہما سہما سناٹا ہے

کس سے بولوں یہ تو اک صحرا ہے جہاں پر

میں ہوں یا پھر گونگا بہرا سناٹا ہے

جیسے اک طوفان سے پہلے کی خاموشی

آج مری بستی میں ایسا سناٹا ہے

نئی سحر کی چاپ نہ جانے کب ابھرے گی

چاروں جانب رات کا گہرا سناٹا ہے

سوچ رہے ہو سوچو لیکن بول نہ پڑنا

دیکھ رہے ہو شہر میں کتنا سناٹا ہے

محو خواب ہیں ساری دیکھنے والی آنکھیں

جاگنے والا بس اک اندھا سناٹا ہے

ڈرنا ہے تو انجانی آواز سے ڈرنا

یہ تو آنسؔ دیکھا بھالا سناٹا ہے

(2687) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bahar Bhi Ab Andar Jaisa SannaTa Hai In Urdu By Famous Poet Aanis Moin. Bahar Bhi Ab Andar Jaisa SannaTa Hai is written by Aanis Moin. Enjoy reading Bahar Bhi Ab Andar Jaisa SannaTa Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aanis Moin. Free Dowlonad Bahar Bhi Ab Andar Jaisa SannaTa Hai by Aanis Moin in PDF.