جس سے مل بیٹھے لگی وہ شکل پہچانی ہوئی

جس سے مل بیٹھے لگی وہ شکل پہچانی ہوئی

آج تک ہم سے یہی بس ایک نادانی ہوئی

سیکڑوں پردے اٹھا لائے تھے ہم بازار سے

گتھیاں کچھ اور الجھیں اور حیرانی ہوئی

ہم تو سمجھے تھے کہ اس سے فاصلے مٹ جائیں گے

خود کو ظاہر بھی کیا لیکن پشیمانی ہوئی

کیا بتائیں فکر کیا ہے اور کیا ہے جستجو

ہاں طبیعت دن بہ دن اپنی بھی سیلانی ہوئی

کیوں کھلونے ٹوٹنے پر آب دیدہ ہو گئے

اب تمہیں ہم کیا بتائیں کیا پریشانی ہوئی

(1271) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jis Se Mil BaiThe Lagi Wo Shakl Pahchani Hui In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Jis Se Mil BaiThe Lagi Wo Shakl Pahchani Hui is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Jis Se Mil BaiThe Lagi Wo Shakl Pahchani Hui Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Jis Se Mil BaiThe Lagi Wo Shakl Pahchani Hui by Aashufta Changezi in PDF.