گزر گئے ہیں جو موسم کبھی نہ آئیں گے

گزر گئے ہیں جو موسم کبھی نہ آئیں گے

تمام دریا کسی روز ڈوب جائیں گے

سفر تو پہلے بھی کتنے کیے مگر اس بار

یہ لگ رہا ہے کہ تجھ کو بھی بھول جائیں گے

الاؤ ٹھنڈے ہیں لوگوں نے جاگنا چھوڑا

کہانی ساتھ ہے لیکن کسے سنائیں گے

سنا ہے آگے کہیں سمتیں بانٹی جاتی ہیں

تم اپنی راہ چنو ساتھ چل نہ پائیں گے

دعائیں لوریاں ماؤں کے پاس چھوڑ آئے

بس ایک نیند بچی ہے خرید لائیں گے

ضرور تجھ سا بھی ہوگا کوئی زمانے میں

کہاں تلک تری یادوں سے جی لگائیں گے

(1340) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Guzar Gae Hain Jo Mausam Kabhi Na Aaenge In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Guzar Gae Hain Jo Mausam Kabhi Na Aaenge is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Guzar Gae Hain Jo Mausam Kabhi Na Aaenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Guzar Gae Hain Jo Mausam Kabhi Na Aaenge by Aashufta Changezi in PDF.