ہمیں سفر کی اذیت سے پھر گزرنا ہے

ہمیں سفر کی اذیت سے پھر گزرنا ہے

تمہارے شہر میں فکر و نظر پہ پہرا ہے

سزا کے طور پہ میں دوستوں سے ملتا ہوں

اثر شکست پسندی کا مجھ پہ گہرا ہے

وہ ایک لخت خلاؤں میں گھورتے رہنا

کسی طویل مسافت کا پیش خیمہ ہے

یہ اور بات کہ تم بھی یہاں کے شہری ہو

جو میں نے تم کو سنایا تھا میرا قصہ ہے

ہم اپنے شانوں پہ پھرتے ہیں قتل گاہ لیے

خود اپنے قتل کی سازش ہمارا ورثہ ہے

(1207) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamein Safar Ki Aziyyat Se Phir Guzarna Hai In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Hamein Safar Ki Aziyyat Se Phir Guzarna Hai is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Hamein Safar Ki Aziyyat Se Phir Guzarna Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Hamein Safar Ki Aziyyat Se Phir Guzarna Hai by Aashufta Changezi in PDF.