ہمارے بارے میں کیا کیا نہ کچھ کہا ہوگا

ہمارے بارے میں کیا کیا نہ کچھ کہا ہوگا

چلیں گے ساتھ تو دنیا کا سامنا ہوگا

وہ ایک شخص جو پتھر اٹھا کے دوڑا تھا

ضرور خواب کی کڑیاں ملا رہا ہوگا

ہمارے بعد اک ایسا بھی دور آئے گا

وہ اجنبی ہی رہے گا جو تیسرا ہوگا

خزاں پسند ہمیں ڈھونڈنے کو نکلے ہیں

ہمارے درد کا قصہ کہیں سنا ہوگا

جو ہر قدم پہ مرے ساتھ ساتھ رہتا تھا

ضرور کوئی نہ کوئی تو واسطا ہوگا

نہیں ہے خوف کوئی رہبروں سے آشفتہؔ

ہمارے ساتھ شکستوں کا قافلا ہوگا

(1432) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamare Bare Mein Kya Kya Na Kuchh Kaha Hoga In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Hamare Bare Mein Kya Kya Na Kuchh Kaha Hoga is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Hamare Bare Mein Kya Kya Na Kuchh Kaha Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Hamare Bare Mein Kya Kya Na Kuchh Kaha Hoga by Aashufta Changezi in PDF.