تعبیر اس کی کیا ہے دھواں دیکھتا ہوں میں

تعبیر اس کی کیا ہے دھواں دیکھتا ہوں میں

اک دریا کچھ دنوں سے رواں دیکھتا ہوں میں

اب کے بھی رائیگاں گئیں صحرا نوردیاں

پھر تیری رہ گزر کے نشاں دیکھتا ہوں میں

یہ سچ ہے ایک جست میں ہے فاصلہ تمام

لیکن ادھر بھی شہر گماں دیکھتا ہوں میں

ہے روشنی ہی روشنی منظر نہیں کوئی

سورج لٹک رہے ہیں جہاں دیکھتا ہوں میں

آیا جو اس حصار میں نکلا نہ پھر کبھی

کچھ ڈوبتے ابھرتے مکاں دیکھتا ہوں میں

کھائے گی اب کے بار بھی آشفتگی فریب

صید طلسم شعلہ رخاں دیکھتا ہوں میں

(1155) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tabir Isko Kya Hai Dhuan Dekhta Hun Main In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Tabir Isko Kya Hai Dhuan Dekhta Hun Main is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Tabir Isko Kya Hai Dhuan Dekhta Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Tabir Isko Kya Hai Dhuan Dekhta Hun Main by Aashufta Changezi in PDF.