تم نے لکھا ہے لکھو کیسا ہوں میں

تم نے لکھا ہے لکھو کیسا ہوں میں

دوستوں کی بھیڑ ہے تنہا ہوں میں

یاسمین و نسترن میرا پتہ

خوشبوؤں کے جسم پر لکھا ہوں میں

پہلے ہی کیا کم تماشے تھے یہاں

پھر نئے منظر اٹھا لایا ہوں میں

پھر وہی موسم پرانے ہو گئے

دن ڈھلے سرگوشیاں سنتا ہوں میں

کون اترتی چڑھتی سانسوں کا امیں

سایۂ دیوار سے لپٹا ہوں میں

تو کبھی اس شہر سے ہو کر گزر

راستوں کے جال میں الجھا ہوں میں

وہ مری خوش فہمیاں سب کیا ہوئیں

جانے کب سے بے ہنر زندہ ہوں میں

(1189) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tumne Likkha Hai Likho Kaisa Hun Main In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Tumne Likkha Hai Likho Kaisa Hun Main is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Tumne Likkha Hai Likho Kaisa Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Tumne Likkha Hai Likho Kaisa Hun Main by Aashufta Changezi in PDF.