بدن بھیگیں گے برساتیں رہیں گی

بدن بھیگیں گے برساتیں رہیں گی

ابھی کچھ دن یہ سوغاتیں رہیں گی

تڑپ باقی رہے گی جھوٹ ہے یہ

ملیں گے ہم ملاقاتیں رہیں گی

نظر میں چہرہ کوئی اور ہوگا

گلے میں جھولتی بانہیں رہیں گی

سفر میں بیت جانا ہے دنوں کو

مسلسل جاگتی راتیں رہیں گی

زبانیں نطق سے محروم ہوں گی

صحیفوں میں مناجاتیں رہیں گی

مناظر دھند میں چھپ جائیں گے سب

خلا میں گھورتی آنکھیں رہیں گی

کہاں تک ساتھ دیں گے شہر والے

کہاں تک قید آوازیں رہیں گی

(1388) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Badan Bhigenge Barsaten Rahengi In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Badan Bhigenge Barsaten Rahengi is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Badan Bhigenge Barsaten Rahengi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Badan Bhigenge Barsaten Rahengi by Aashufta Changezi in PDF.