قصہ گو

وہی قصہ گو

جو اک روز قصہ سناتے سناتے

کسی پیاس کو یاد کرتا ہوا،

اٹھ گیا تھا

پھر اک روز لوگوں سے یہ بھی سنا تھا

کہ وہ،

پیاس ہی پیاس کی رٹ لگاتا ہوا

اک کنویں میں گرا تھا

ادھر کچھ دنوں سے

یہ افواہ گردش میں ہے

کہ وہ قصہ گو

جسے بھی دکھائی دیا ہے

وہ بس!

پیاس ہی پیاس کی رٹ لگاتا ہوا

کنویں کی طرف جا رہا ہے

(1106) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qissa-go In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Qissa-go is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Qissa-go Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Qissa-go by Aashufta Changezi in PDF.