آوارہ پرچھائیاں

سارے دن کی تھکی،

ویران اور بے مصرف رات کو

ایک عجیب مشغلہ ہاتھ آ گیا ہے

اب وہ!

سارے شہر کی آوارہ پرچھائیوں کو

جسم دینے کی کوشش میں مصروف ہے

مجھے معلوم ہے

اگر گم نام پرچھائیوں کو

ان کی پہچان مل گئی

تو شہر کے معزز اور عبادت گزار شریف زادے

ہم شکل پرچھائیوں کے خوف سے

پرچھائیوں میں تبدیل ہو جائیں گے

اور

بے مصرف دن بھر کی تھکی ہوئی رات کو

ایک اور مشغلہ مل جائے گا

(1209) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aawara Parchhaiyan In Urdu By Famous Poet Aashufta Changezi. Aawara Parchhaiyan is written by Aashufta Changezi. Enjoy reading Aawara Parchhaiyan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aashufta Changezi. Free Dowlonad Aawara Parchhaiyan by Aashufta Changezi in PDF.