حرف شکوہ نہ لب پہ لاؤ تم

حرف شکوہ نہ لب پہ لاؤ تم

زخم کھا کر بھی مسکراؤ تم

اپنے حق کے لیے لڑو بے شک

دوسروں کا نہ حق دباؤ تم

سب اسے دل لگی سمجھتے ہیں

اب کسی سے نہ دل لگاؤ تم

مصلحت کا یہی تقاضا ہے

وہ نہ مانیں تو مان جاؤ تم

اپنا سایہ بھی اب نہیں اپنا

اپنے سائے سے خوف کھاؤ تم

موت منڈلا رہی ہے شہروں پر

جا کے صحرا میں گھر بناؤ تم

دوستوں کو تو خوب دیکھ چکے

دشمنوں کو بھی آزماؤ تم

راستی پہ مدار ہو جس کا

اب نہ وہ بات لب پہ لاؤ تم

جو بھلا مانگتے تھے سر بت کا

ان بزرگوں کو پھر بلاؤ تم

(1111) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Harf-e-shikwa Na Lab Pe Lao Tum In Urdu By Famous Poet Aatish Bahawalpuri. Harf-e-shikwa Na Lab Pe Lao Tum is written by Aatish Bahawalpuri. Enjoy reading Harf-e-shikwa Na Lab Pe Lao Tum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aatish Bahawalpuri. Free Dowlonad Harf-e-shikwa Na Lab Pe Lao Tum by Aatish Bahawalpuri in PDF.