چشم ظاہر بیں کو ہر اک پیش منظر آشنا

چشم ظاہر بیں کو ہر اک پیش منظر آشنا

مل نہیں سکتا تجھے اب مجھ سے بہتر آشنا

ظرف تیرا مجھ پہ روشن ہو گیا ہے اس طرح

جس طرح قطرے سے ہوتا ہے سمندر آشنا

ٹوٹنا تقدیر اس کی توڑنا اس کا خمیر

غیر ممکن ہے نہ ہو شیشے سے پتھر آشنا

ہر طرح کے پھول ہیں دل کی زمیں پر دیکھیے

کس طرح کہہ دوں نہیں سینے سے خنجر آشنا

میں نے چٹانوں پہ گل بوٹے تراشے ہیں بہت

آپ کی نظریں بھی ہوتیں کاش منظر آشنا

جانتا ہوں کون کیا ہے آپ کیوں دیں مشورہ

میں لٹیروں سے بھی واقف اور رہبر آشنا

(1065) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chashm-e-zahir-bin Ko Har Ek Pesh-manzar Aashna In Urdu By Famous Poet Abbas Alvi. Chashm-e-zahir-bin Ko Har Ek Pesh-manzar Aashna is written by Abbas Alvi. Enjoy reading Chashm-e-zahir-bin Ko Har Ek Pesh-manzar Aashna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Alvi. Free Dowlonad Chashm-e-zahir-bin Ko Har Ek Pesh-manzar Aashna by Abbas Alvi in PDF.