اب ادھورے عشق کی تکمیل ہی ممکن نہیں

اب ادھورے عشق کی تکمیل ہی ممکن نہیں

کیا کریں پیغام کی ترسیل ہی ممکن نہیں

کیا اسے سمجھاؤں کاغذ پر لکیریں کھینچ کر

جذبۂ بے نام کی تشکیل ہی ممکن نہیں

ایسے موسم میں بھی شرح دل کئے جاتا ہوں میں

جب کہ اس اجمال کی تفصیل ہی ممکن نہیں

کس جگہ انگلی رکھوں کس حرف کو کیسے پڑھوں

آیت امکاں تری ترتیل ہی ممکن نہیں

تہمت رسوائی کیسے عشق پر رکھتا کوئی

ایسے کاموں میں تو ایسی ڈھیل ہی ممکن نہیں

کنج نسیاں میں پڑے دھندلا گئے اس کے نقوش

اب تو اس خوش رنگ کی تمثیل ہی ممکن نہیں

اور بھی کچھ صورتیں بن جائیں گی رسوائی کی

عشق میں تابشؔ فقط تذلیل ہی ممکن نہیں

(1925) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Adhure Ishq Ki Takmil Hi Mumkin Nahin In Urdu By Famous Poet Abbas Tabish. Ab Adhure Ishq Ki Takmil Hi Mumkin Nahin is written by Abbas Tabish. Enjoy reading Ab Adhure Ishq Ki Takmil Hi Mumkin Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abbas Tabish. Free Dowlonad Ab Adhure Ishq Ki Takmil Hi Mumkin Nahin by Abbas Tabish in PDF.