بجا کہ پابند کوچۂ ناز ہم ہوئے تھے

بجا کہ پابند کوچۂ ناز ہم ہوئے تھے

یہیں سے پر لے کے محو پرواز ہم ہوئے تھے

سخن کا آغاز پہلے بوسے کی تازگی تھا

ازل ربا ساعتوں کے ہم راز ہم ہوئے تھے

یہاں جو اک گونج دائرے سی بنا رہی ہے

اسی خموشی میں سنگ آواز ہم ہوئے تھے

رواں دواں انکشاف در انکشاف تھے ہم

جو مڑ کے دیکھا تو صیغۂ راز ہم ہوئے تھے

افق تھا روشن نہ مرتعش پانیوں پہ کرنیں

غلط جزیروں پہ لنگر انداز ہم ہوئے تھے

کریدتے پھر رہے ہیں اب ریت ساحلوں کی

وہی جو غوطہ زن یم راز ہم ہوئے تھے

جمود کا ایک دور گزرا تھا فکر و فن پر

طویل عرصے کے بعد پھر سازؔ ہم ہوئے تھے

(1062) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Baja Ki Paband-e-kucha-e-naz Hum Hue The In Urdu By Famous Poet Abdul Ahad Saaz. Baja Ki Paband-e-kucha-e-naz Hum Hue The is written by Abdul Ahad Saaz. Enjoy reading Baja Ki Paband-e-kucha-e-naz Hum Hue The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Ahad Saaz. Free Dowlonad Baja Ki Paband-e-kucha-e-naz Hum Hue The by Abdul Ahad Saaz in PDF.