دل ہے بڑی خوشی سے اسے پائمال کر

دل ہے بڑی خوشی سے اسے پائمال کر

لیکن ترے نثار ذرا دیکھ بھال کر

اتنا تو دل فریب نہ تھا دام زندگی

لے آئے اعتبار کے سانچے میں ڈھال کر

ساقی مرے خلوص کی شدت کو دیکھنا

پھر آ گیا ہوں گردش دوراں کو ٹال کر

اے دوست تیری زلف پریشاں کی خیر ہو

میری تباہیوں کا نہ اتنا خیال کر

آیا ہوں یوں بچا کے حوادث سے زیست کو

لاتے ہیں جیسے کوہ سے چشمہ نکال کر

تھوڑے سے فاصلے میں بھی حائل ہیں لغزشیں

ساقی سنبھال کر مرے ساقی سنبھال کر

ہم سے عدمؔ چھپاؤ تو خود بھی نہ پی سکو

رکھا ہے تم نے کچھ تو صراحی میں ڈال کر

(1361) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Hai BaDi KHushi Se Ise Paemal Kar In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid Adam. Dil Hai BaDi KHushi Se Ise Paemal Kar is written by Abdul Hamid Adam. Enjoy reading Dil Hai BaDi KHushi Se Ise Paemal Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid Adam. Free Dowlonad Dil Hai BaDi KHushi Se Ise Paemal Kar by Abdul Hamid Adam in PDF.