گناہ جرأت تدبیر کر رہا ہوں میں

گناہ جرأت تدبیر کر رہا ہوں میں

یہ کس قماش کی تقصیر کر رہا ہوں میں

میں جانتا ہوں علامت ہے ضعف ہمت کی

جسے نصیب سے تعبیر کر رہا ہوں میں

ابھی تدبر‌ و تدبیر کا نہیں موقع

ابھی حمایت تقدیر کر رہا ہوں میں

ہجوم حشر میں کھولوں‌ گا عدل کا دفتر

ابھی تو فیصلے تحریر کر رہا ہوں میں

جواب دینے کی عادت نہیں خدا کو اگر

تو کیا پرستش تصویر کر رہا ہوں میں

تباہ ہو کے حقائق کے کھردرے پن سے

تصورات کی تعمیر کر رہا ہوں میں

خدا کے آگے عدمؔ ذکر عظمت انساں

غلط مقام پہ تقریر کر رہا ہوں میں

(1033) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gunah-e-jurat-e-tadbir Kar Raha Hun Main In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid Adam. Gunah-e-jurat-e-tadbir Kar Raha Hun Main is written by Abdul Hamid Adam. Enjoy reading Gunah-e-jurat-e-tadbir Kar Raha Hun Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid Adam. Free Dowlonad Gunah-e-jurat-e-tadbir Kar Raha Hun Main by Abdul Hamid Adam in PDF.