زلف برہم سنبھال کر چلئے

زلف برہم سنبھال کر چلئے

راستہ دیکھ بھال کر چلئے

موسم گل ہے اپنی بانہوں کو

میری بانہوں میں ڈال کر چلئے

مے کدے میں نہ بیٹھیے تاہم

کچھ طبیعت بحال کر چلئے

کچھ نہ دیں گے تو کیا زیاں ہوگا

حرج کیا ہے سوال کر چلئے

ہے اگر قتل عام کی نیت

جسم کی چھب نکال کر چلئے

کسی نازک بدن سے ٹکرا کر

کوئی کسب کمال کر چلئے

یا دوپٹہ نہ لیجئے سر پر

یا دوپٹہ سنبھال کر چلئے

یار دوزخ میں ہیں مقیم عدمؔ

خلد سے انتقال کر چلئے

(1430) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zulf-e-barham Sambhaal Kar Chaliye In Urdu By Famous Poet Abdul Hamid Adam. Zulf-e-barham Sambhaal Kar Chaliye is written by Abdul Hamid Adam. Enjoy reading Zulf-e-barham Sambhaal Kar Chaliye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Hamid Adam. Free Dowlonad Zulf-e-barham Sambhaal Kar Chaliye by Abdul Hamid Adam in PDF.