چراغ زندگی ہوگا فروزاں ہم نہیں ہوں گے

چراغ زندگی ہوگا فروزاں ہم نہیں ہوں گے

چمن میں آئے گی فصل بہاراں ہم نہیں ہوں گے

جوانو اب تمہارے ہاتھ میں تقدیر عالم ہے

تمہیں ہوگے فروغ بزم امکاں ہم نہیں ہوں گے

جئیں گے جو وہ دیکھیں گے بہاریں زلف جاناں کی

سنوارے جائیں گے گیسوئے دوراں ہم نہیں ہوں گے

ہمارے ڈوبنے کے بعد ابھریں گے نئے تارے

جبین دہر پر چھٹکے گی افشاں ہم نہیں ہوں گے

نہ تھا اپنی ہی قسمت میں طلوع مہر کا جلوہ

سحر ہو جائے گی شام غریباں ہم نہیں ہوں گے

اگر ماضی منور تھا کبھی تو ہم نہ تھے حاضر

جو مستقبل کبھی ہوگا درخشاں ہم نہیں ہوں گے

ہمارے دور میں ڈالیں خرد نے الجھنیں لاکھوں

جنوں کی مشکلیں جب ہوں گی آساں ہم نہیں ہوں گے

کہیں ہم کو دکھا دو اک کرن ہی ٹمٹماتی سی

کہ جس دن جگمگائے گا شبستاں ہم نہیں ہوں گے

ہمارے بعد ہی خون شہیداں رنگ لائے گا

یہی سرخی بنے گی زیب عنواں ہم نہیں ہوں گے

(3178) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Charagh-e-zindagi Hoga Farozan Hum Nahin Honge In Urdu By Famous Poet Abdul Majeed Salik. Charagh-e-zindagi Hoga Farozan Hum Nahin Honge is written by Abdul Majeed Salik. Enjoy reading Charagh-e-zindagi Hoga Farozan Hum Nahin Honge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Majeed Salik. Free Dowlonad Charagh-e-zindagi Hoga Farozan Hum Nahin Honge by Abdul Majeed Salik in PDF.