خفا مت ہو مجھ کو ٹھکانے بہت ہیں

خفا مت ہو مجھ کو ٹھکانے بہت ہیں

مرا سر رہے آستانہ بہت ہیں

بہت دور ہے اپنے نزدیک تو بھی

تجھے یاد کافر بہانے بہت ہیں

بہانے نہ کر مجھ سے اے چشم گریاں

ابھی اشک مجھ کو بہانے بہت ہیں

مرے چشم و دل اور جگر سب ہیں حاضر

تو خاطر نشاں رکھ نشانے بہت ہیں

کشش دل کی ہی کام کرتی ہے ورنہ

فسوں سینکڑوں ہیں فسانے بہت ہیں

جنوں نقد داغ جگر مانگتا ہے

یے کہہ دو کہ اب تو خزانے بہت ہیں

بہت کم ہے سچ اس زمانہ میں احساںؔ

یہاں جھوٹ کے کارخانے بہت ہیں

(1057) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHafa Mat Ho Mujhko Thikane Bahut Hain In Urdu By Famous Poet Abdul Rahman Ehsan Dehlvi. KHafa Mat Ho Mujhko Thikane Bahut Hain is written by Abdul Rahman Ehsan Dehlvi. Enjoy reading KHafa Mat Ho Mujhko Thikane Bahut Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Abdul Rahman Ehsan Dehlvi. Free Dowlonad KHafa Mat Ho Mujhko Thikane Bahut Hain by Abdul Rahman Ehsan Dehlvi in PDF.